مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی جنگلاتی آگ کو امریکی تاریخ کی مہلک ترین آفات میں شمار کیا جا رہا ہے جس سے ہونے والے نقصانات کی مجموعی مالیت 150 ارب ڈالر سے تجاوز کرسکتی ہے۔ مقامی ذرائع نے کہا ہے کہ آتشزدگی سے اب تک 135 ارب ڈالر سے زائد نقصان کا تخمینہ لگایا جا چکا ہے جبکہ اعداد و شمار مزید بڑھنے کا امکان ہے۔
لاس اینجلس کے حکام کے مطابق، تازہ ترین اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ 58 ہزار عمارتوں آتشزدگی کا خطرہ درپیش ہے۔ 1,53,000 افراد کو علاقہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں "مارنینگ اسٹار" اور "جے پی مورگن" کے مطابق، لاس اینجلس کی تباہ کن آتشزدگی سے بیمہ کمپنیوں کو 8 ارب ڈالر سے زائد نقصان کا ہوسکتا ہے۔ سب سے زیادہ نقصان عمارتوں میں آگ لگنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ پالیسیڈز میں 5,300 سے زیادہ عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں، جبکہ ایٹن کے علاقے میں 5,000 سے زائد عمارتیں خاکستر ہو چکی ہیں۔
ماہر موسمیات جوناتھن پورٹر نے اس واقعے کو جدید دور کی سب سے مہلک آفات میں سے ایک قرار دیا ہے۔ یہ آتشزدگی دنیا کی پانچ مہنگی ترین قدرتی آفات میں شمار ہوگی۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے اس آتشزدگی کو کیلیفورنیا کی تاریخ کا سب سے بڑی اور تباہ کن جنگلاتی آتشزدگی قرار دیا ہے اور کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں حقیقت بن چکی ہیں۔
کیلیفورنیا کے مقامی حکام نے بتایا کہ تقریبا 400 نیشنل گارڈز لاس اینجلس میں تین دن سے جاری شدید آگ بجھانے کے لیے متحرک ہیں۔ گورنر گیون نیوسم کے مطابق، 7,500 سے زیادہ فائر فائٹرز، جن میں سے کچھ دیگر ریاستوں سے آئے ہیں، آتشزدگی کو قابو کرنے کے لیے کام کررہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق لاس اینجلس کی حالیہ جنگلاتی آتشزدگی ممکنہ طور پر بجلی کی تاروں میں شارٹ سرکٹ کے باعث ہوئی ہے کیونکہ کیلیفورنیا میں ماضی میں بھی شدید ہواؤں کے دوران بجلی کی لائنوں کے سبب جنگلاتی آگ بھڑکنے کے واقعات پیش آچکے ہیں۔
ماہرین نے کہا کہ ان آتشزدگیوں کے اثرات صرف معاشی نقصان تک محدود نہیں ہوں گے بلکہ عوامی صحت اور سیاحت پر بھی طویل المدتی اثر ڈال سکتے ہیں۔ مزید برآں یہ بحران بیمہ کے شعبے کو مزید سنگین کرسکتا ہے جس کے باعث بیمہ کمپنیاں قدرتی آفات جیسے آتشزدگی اور سیلاب کے بڑھتے خطرات کی وجہ سے پریمیم بڑھانے یا انشورنس کوریج کو مکمل طور پر ختم کرنے پر مجبور ہوسکتی ہیں۔ "موڈیز" کے سینئر تجزیہ کار ڈینس راپمونڈ نے کہا کہ کیلیفورنیا کی یہ آتشزدگی ریاست کے بیمہ بازار پر منفی اثر ڈالے گی جو پہلے ہی شدید دباؤ کا شکار ہے۔
آپ کا تبصرہ